اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب) |
رفع یدین(۱) کرناان کابھی، کسی امام کی تقلید سے نہیں کہ یہ تو تقلید کے قائل نہیں۔ سوال نمبر ۵۵:کیا شیعہ کے پیچھے نماز جائز ہے کہ نہیں ؟ جواب:شیعہ میں جوصرف تفضیلی ہے کہ سب صحابہ کو اچھا جانتاہے ۔ اہلسنّت سے فقط اتنی مخالفت رکھتا ہے کہ مولیٰ علی رضی اﷲتعالیٰ عنہ کو شیخین رضی اﷲتعالیٰ عنہما سے افضل جانتا ہے ۔اس کے پیچھے نماز ''سخت مکروہ'' ہے ۔ دیکھو ''ارکان اربعہ'' ۔ اور
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ =ہے جس کی آمین فرشتوں کی آمین کی طرح ہوگی اور ظاہر ہے فرشتے آہستہ آمین کہتے ہیں ہم نے ان کی آمین آج تک نہ سنی تو چاہے کہ ہماری آمین بھی آہستہ ہوتاکہ فرشتوں کی موافقت ہو اور گناہوں کی معافی ہو ،جو لوگ چیخ کر آمین کہتے ہیں وہ فرشتوں کی آمین کی مخالفت کرتے ہیں۔(ماخوذ از جاء الحق، مفتی احمد یارخاں نعیمی علیہ الرحمۃ، ص۵۱۸، مطبوعہ ضیاء القرآن پبلی کیشنز کراچی) ۱۔ہاتھوں کے اٹھانے کو کہتے ہیں احناف اہل سنت کے نزدیک رکوع میں جاتے وقت اور رکوع سے اٹھتے وقت دونوں ہاتھ اٹھانا خلافِ سنّت اور ممنوع ہے مگر وہابی غیر مقلد ان دونوں وقتوں میں رفع عیدین کرتے ہیں اور اس پر بہت زور دیتے ہیں ۔امام ابو داؤدنے حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ''کہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع فرماتے تھے تواپنے ہاتھ اپنے کانوں کے قریب تک اٹھاتے تھے (پھر نمازسے فارغ ہونے تک)نہ اٹھاتے تھے''(سنن أبي داوُد ،کتاب الصلاۃ،باب من لم یذکر الدفع عند الرکوع ،الجز ء الأول ،ص ۲۹۲، داراحیاء التراث العربی، بیروت) طحاوی شریف میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ''آپ صلی اللہ علیہ وسلم نمازکی پہلی تکبیر میں ہاتھ اٹھاتے تھے پھر نماز کی کسی حالت میں ہاتھ نہ اٹھاتے تھے ۔(شرح معانی الآثار،کتاب الصلوٰۃ، باب التکبیرللرکوع الخ ،ج ا،ص ۲۸۸،دارالکتب العلمیہ بیروت )علاوہ ازیں جن احادیث میں رفع یدین کا حکم ہے وہ تمام منسوخ ہیں (ماخوذازجاء الحق)