میں فاسق(۱) بلاوجہ شرعی مسجدوں سے لوگوں کو بازرکھ کرانہیں ویران کردینے کی برائی کا بیان ہے،ورنہ خود اسی آیت میں مفسدوں کی نسبت فرمایا ہے کہ انہیں مسجد میں آنے کا حق نہیں ہے مگرڈرتے ہوئے(۲)۔
سوال نمبر ۴۱:غیرمقلّدین اگرسنّیوں کی جماعت میں آکر شریک ہوں توسنّیوں کا کوئی مذہبی حرج ہے ؟
جواب : کئی حرج ہیں۔ ایک تویہ کہ سنّیوں کے مذہبی مسئلے سے ان کے ساتھ نمازمنع ہے۔دیکھو ''فتاویٰ الحرمین'' صفحہ ۸۰(۳)۔دوسرے یہ کہ سُنِّیوں کومشرک اور ان کے اماموں کوبراکہتے ہیں ،تونماز میں ان کاپاس ہونا، انہیں غیظ آنے کا باعث ہوتا ہے اور اصل مقصود نماز کہ ذکر الٰہی ہے اس میں خلل پڑتا ہے ۔ تیسرے، غیر مقلّدین جب اپنے طریقے سے وضوکریں اور نماز پڑھیں تو ہمارے مذہب میں وہ نماز سے باہر ہیں کیونکہ ان کی نماز اور وضوٹھیک نہیں او ر جونماز سے باہر ہواسے نماز کی صفوں میں کھڑاکرنا گناہ ہے۔
سوال نمبر ۴۲:کیا حنفیوں کو استحقاق(۴) اپنے مذہبی مسئلے کی روسے ہے کہ غیر مقلّدوں کواپنی مساجد میں آنے سے روکیں ؟
جواب :ہاں، کئی وجہ سے استحقاق ہے ۔ اول: ان کے آنے سے فتنہ ہوتا ہے کہ جس