اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب) |
سوال نمبر ۳۹ :کیاسب مسلمان جو امت اجابت ہوں یعنی اہلسنّت ہوں، ان سب کا حق مسجد میں برابر ہے ؟ جواب :ان سب کاحق بھی برا بر نہیں ۔بلکہ جومسجد جس قبیلے کے لئے بنے، اس کا حق اس میں مقدم ہے ۔وہ وقتِ حاجت، اوروں کو اس میں نماز پڑھنے سے روک سکتے ہیں ۔ دیکھو درمختار(۱)۔ سوال نمبر ۴۰ :کسی وجہ اور کسی مصلحت سے مسلمان کو، جس کاحق مسجد میں تھا، نکال دینا جائز ہے یا نہیں ؟ اور روکنے والابموجب آیت شریف
((وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنۡ مَّنَعَ مَسٰجِدَ اللہِ )
الآیۃ(۲) کے، ظالم کہلائے گا یا نہیں ؟ جواب : بہت سی صورتوں میں مسلمان کو مسجد سے روکنا اور نکال دینا شریعت نے جائزرکھا ہے بلکہ حکم دیاہے، ازاں جملہ لہسن اور کچی پیاز کھانے والا اورحدیث میں ہے
''من وجب سعۃ ولم یضح فلا یقربن مصلانا''(۳)
۔ جو گنجائش پائے اور قربانی نہ کرے ، وہ ہمارے مصلے کے پاس نہ آئے۔ دیکھو ابن ماجہ۔ فقہ میں حکم ہے کہ موذی شخص کو مسجد سے نکال دیا جائے۔جس کے آنے سے برہمی پیدا ہوتی ہے ۔ دیکھواشباہ اور درمختار، عمدۃ القاری شرح صحیح بخاری(۴)اور آیت شریف
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱۔الدر المختارمع رد المحتار،کتاب الصلاۃ،باب مایفسد الصلاۃ،ج۲،ص۵۲۸،دارالمعرفۃ،بیروت، ۲۔ترجمہ کنزالایمان:اور اس سے بڑھ کرکون ظالم جو اللہ کی مسجدوں کو روکے(پ۱،البقرہ:۱۱۴) ۳۔ ابن ماجۃ،کتاب الأضاحي،باب: الأضاحي واجبۃ ألخ، رقم الحدیث: ۳۱۲۳،الجزء الثالث ،ص۵۲۹ ،دارالمعرفۃ بیروت ۴۔الدرالمختار مع ردالمحتار،کتاب الصلاۃ،باب مایفسد=