اظہار الحق الجلی (اعلی حضرت سے سوال و جواب) |
اور کتاب ''فتح المبین'' اور ''جامع الشواھد'' جن پر عرب و ہند کے بہت سے علماء کی مہریں ہیں اور'' طحطاوی حاشیہ درمختار'' (۱)میں ان کے بدعتی ہونے کی تصریح ہے ۔ سوال نمبر ۱۱:فرقہ غیر مقلّدین کیوں کر مذاہب اربعہ(۲) اہلسنّت و جماعت سے خارج ہیں جو بدعتی اور ناری ہوئے بلکہ وہ تو بلا تعیّن چاروں اماموں کی تقلید کرتے ہیں ؟ جواب :یہ غیر مقلّدین کادھوکہ ہے ان کے یہاں تقلید شرک ہے ۔ ان کے پیشوا اسمٰعیل دہلوی اور صدیق حسن خان بھوپالی اسے لکھ گئے ہیں، چاروں اماموں کو حدیث کا مخالف بتاتے ہیں۔ انہیں کی کتاب ''ظفر المبین ''اسی بیان میں ہے، یہ کوئی مسئلہ کسی امام کی تقلید سے نہیں مانتے، اتفاقیہ کوئی موافقت ہوجائے تو دوسری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ =ان کے مکتبوں سے شائع ہورہی ہیں اور لوگوں کے ایمان میں خرابی کا باعث بن رہی ہیں ۔ بہرحال اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃنے'' تحذیرالناس'' کی اشاعت کے تیس (30)سال بعد،''براھینِ قاطعہ'' کی اشاعت کے تقریباً سولہ (16)سال بعداور ''حفظ الایمان ''کی اشاعت کے قریبًا ایک سال بعد ۱۳۲۰ھ میں مذکورہ بالا اشخاص پر ان کفریہ عبارات کی و جہ سے کفر کا فتوی صادر فرمایاجسکی تصدیق ''علمائے حر مین شریفین'' نے فرمائی، انہی تصدیقات کو ''فتاوی حرمین'' کہتے ہیں یہ تصدیقات''حسام الحرمین''کے نام سے اردو ترجمہ کے ساتھ مکتبۃ المدینہ (پرانی سبزی منڈی، فیضانِ مدینہ کراچی) پر بآسانی دستیاب ہیں ۔ ۱۔حاشیۃ الطحطاوي علی الدر المختار،کتاب الجھاد، باب البغاۃ،ج۲،ص۴۹۴،المکتبۃ العربیۃ،کوئٹہ ۲۔(i)حنفیہ(ii)شافعیہ (iii)مالکیہ(iv)حنبلیہ