اسلامی زندگی |
پہلی بیماری کا علاج صرف یہ ہے کہ مسلمان ایک با ت خوب یاد رکھیں وہ یہ کہ کپڑا نیا پہنو ،مکان نیا بناؤ ، غذائیں نئی نئی کھاؤ ہر دنیا وی کام نئے نئے کرو مگر دین وہی تیرہ سو بر س والا پرانا اختیار کرو ہمارا نبی پرانا دین پرانا قرآن پرانا کعبہ پرانا خدا تعالی پرانا (قدیم) ہم اس پر انی لکیر کے فقیر ہیں یہ کلمات وہ ہیں جو اکثر حضرت قبلہ عالم پیر سید جماعت علی شاہ صاحب مرحوم و مغفور پیر طریقت علی پوری فرمایا کرتے تھے اور اس کا پر ہیز یہ ہے کہ ہر بد مذہب کی صحبت سے بچو، اس مولوی کے پاس بیٹھو جس کے پاس بیٹھنے سے حضور علیہ السلام کا عشق اور اتباع شریعت کا جذبہ پیدا ہو۔
دو سری بیماری کا علاج یہ ہے کہ اکثر فتنہ وفساد کی جڑ دو چیز یں ہیں ایک غصہ اور اپنی بڑائی اور دوسرے حقوق شرعیہ سے غفلت ۔ ہر شخص چاہتا ہے کہ میں سب سے اونچا ہوں اور سب میرے حقوق ادا کریں مگر میں کسی کا حق ادا نہ کرو ں اگر ہماری طبیعت میں سے خود نکل جائے ۔ عا جزی اور تو اضع پیدا ہو ہم میں سے ہر شخص دوسرے کے حقوق کا خیال رکھے تو ان شاء اللہ عزوجل! کبھی جنگ وجدال اور مقدمہ بازی کی نوبت ہی نہ آئے۔ فقیر کی یہ تھوڑی سی گفتگوان شاء اللہ عزوجل! بہت نفع دے گی بشر طیکہ اس پر عمل کیا جائے۔
تیسری بیماری وہ ہے جس کے علاج کے لئے یہ کتاب لکھی جارہی ہے ہندوستان کے مسلمانوں میں بچہ کی پیدائش سے لیکر مرنے تک مختلف موقعوں پر ایسی تباہ کن رسمیں جاری ہیں جنہوں نے مسلمانوں کی جڑیں کھوکھلی کردی ہیں ۔میں نے خود دیکھا ہے کہ ان کے مرنے جینے شادی بیاہ کی رسموں کی بدولت صدہا مسلمانوں کی