اسلامی زندگی |
نادان طبیبو ں نے کچھ رو ز بہت شور مچایا ۔ مگر مر ض بڑھنے کے سوا کچھ حاصل نہ ہوا ۔ ان کی مثال اس نادان ماں کی سی ہے ۔ جس کا بچہ پیٹ کے درد سے روتا ہے اور وہ خاموش کرنے کے لئے اس کے منہ میں دودھ دیتی ہے جس سے بچہ کچھ دیر کے لئے بہل جاتا ہے مگر پھر اور بھی زیادہ بیمار ہوجاتا ہے ۔ کیونکہ ضرورت تو اس کی تھی کہ بچہ کو مسہل (یعنی پیٹ صاف کرنے والی دوائی)دیکر اس کا معدہ صاف کیا جائے ۔ اسی طر ح میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ آج تک کسی لیڈر معا لج نے اصل مرض نہ پہچا نا اور صحیح علاج اختیار نہ کیا اور جس اللہ کے بندے نے مسلمانوں کو ان کا صحیح علاج بتا یا تو مسلم قوم نے اس کا مذاق اڑایا اس پرآواز ے کسی زبان طعنہ دراز کی غرضیکہ صحیح طبیبو ں کی آواز پر کان نہ دھراہم اس کے متعلق عرض کرنے سے پہلے ایک حکایت عرض کرتے ہیں ۔
ایک بوڑھا کسی حکیم کے پاس گیا اور کہنے لگا کہ'' حکیم صاحب ! میر ی نگا ہ موٹی ہو گئی ہے۔'' حکیم نے کہا:'' بڑھاپے کی وجہ سے ۔''بوڑھا بولا:'' کمر میں درد بھی رہتا ہے۔'' حکیم نے جواب دیا :'' بڑھاپے کی وجہ سے ۔''بڈھے نے کہا :''چلنے میں سانس بھی پھول جاتا ہے۔'' جواب ملا کہ'' بڑھاپے کی وجہ سے ۔''بڈھا بو لا:'' حافظہ بھی خراب ہوگیا کوئی بات یاد نہیں رہتی ۔'' طبیب نے کہا :'' بڑھاپے کی وجہ سے ۔'' بڈھے کو غصہ آگیا اور بولا کہ'' اے بیوقوف حکیم ! تو نے ساری حکمت میں بڑھاپے کے سوا کچھ نہیں پڑھا ۔ ''حکیم نے کہا کہ ''بڈھے میاں ! آپ کو جو مجھ بے قصور پر بلا وجہ غصہ آگیا یہ بھی بڑھا پے کی وجہ سے ہے ۔''
بعینہ آج ہمارا بھی یہی حال ہے مسلمانوں کی بادشاہت گئی عزت گئی ،دولت گئی ،وقار گیا ،صرف ایک وجہ سے وہ یہ کہ ہم نے شریعت مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم