اسلامی بہنوں کی نماز |
بیان کرتے ہوئے صدرُ الشَّریعہ،بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علامہ مولیٰنامفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی بہار ِشریعت حصہ 7 صَفْحَہ 89 ( مطبوعہ مکتبہ رضویہ) سطر ۱۲ پر فرماتے ہیں: عورت کو مسئلہ پوچھنے کی ضَرورت ہوتو اگر شوہر عالم ہو تو اس سے پوچھ لے اور عالم نہیں تو اس سے کہے وہ پوچھ آئے اور ان صورتوں میں اسے خود عالم کے یہاں جانے کی اجازت نہیں اور یہ صورتیں نہ ہوں تو جا سکتی ہے۔
(عالمگیری ج۱ ص ۳۴۱)
اللہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کی '' مجلسِ اِفتاء'' اور'' مجلس المدینۃ العلمیۃ'' کے عُلَمائے کرام کَثَّرَ ھُمُ اللہُ السَّلام کو اجرِ عظیم عطا فرمائے کہ انہوں نے کتابِ ھٰذا کے مُندَرَجَات کی بڑی عَرَق ریزی کے ساتھ تفتیش (چھان بین) فرمائی اور بعض مقامات پر اَہَم روایات و جُزئیات کا اِضافہ کر کے اِس کی افادیت دوبالا کردی ! بِلا خوفِ لَومَتِ لَائم اس حقیقت کا اعتِراف کرتا ہوں کہ یہ کتاب انہیں کی خصوصی رہنمائی اور فیضانِ نظر کاثمر ہے۔ اللہ عَزَّوَجَلّ اِس کتاب کے مؤَلِّف اِس کا مطالعہ کرنے والیوں اور والوں ( کہ اسلامی بھائیوں کیلئے بھی اس میں کافی کار آمد مدنی پھول ہیں) کا حافِظہ خوب قوی کرے کہ ان کو صحیح مسائل یاد رہیں اور عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی سعادت نصیب ہو۔اللہُ شکورعَزَّوَجَلّ سگِ مدینہ عفی عنہ کی اِس ناچیز سعی کو مشکور فرمائے اور اخلاص کی لازوال دولت سے مالا مال کرے۔
مرا ہر عمل بس ترے واسطے ہو کر اخلاص ایسا عطا یا الہٰی
دعائے عطّار!یااللہ عَزَّوَجَل ! جواس کتاب کو اپنے عزیزوں کے ایصالِ ثواب کیلئے نیز دیگر اچّھی اچّھی نیتوں کے ساتھ شادی غمی کی تقریبات واجتماعات وغیرہ میں تقسیم کروائے ،مَحَلّے میں گھر گھرپہنچائے اُس کا اور اُس کے طفیل میرا بھی دونوں جہاں میں بَیڑا پار کردے۔
اٌٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۲۷ رجب المرجب۱۴۲۹ھ /29-7-2008