Brailvi Books

اسلامی بہنوں کی نماز
8 - 308
اَلْحَمدُ ِﷲِ ربِّ العٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرسَلِینَ اَمَّا بَعد فَاَعُوذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ؕ بِسْمِ اﷲِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیْم  ؕ
کچھ فرض عُلوم کے بارے میں۔۔۔۔۔۔
میرے آقا اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت،مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان علیہ رحمۃُ الرَّحمٰن فرماتے ہیں:علمِ دین سیکھنا اس قَدَر کہ مذہبِ حق سے آگاہ ، وُضُو غسل نَماز روزے وغیرہا ضَروریات کے اَحکام سے مُطَّلع ہو۔ تاجر تجارت ، مزارِع( کسان ) زَراعت، اَجیر       ( مزدور،ملازم) اِجارے، غَرَض ہر شخص جس حالت میں ہے اُس کے مُتَعلِّق اَحکامِ شریعت سے واقِف ہو، فرضِ عین ہے جب تک یہ حاصِل نہ کرے جُغرافیہ ،تاریخ وغیرہ میں وقت ضائع کرنا جائز نہیں ۔ جو فرض چھوڑ کرنَفل میں مشغول ہو حدیثوں میں اُس کی سخت برائی آئی اور اُس کا وہ نیک کام مردود قرار پایا نہ کہ فرض چھوڑ کر فضولیات میں وَقت گنوانا اِلخ۔
(فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج۲۳ ص ۶۴۷،۶۴۸)
افسوس! آج ہماری غالب اکثریت صرف و صرف دُنیو ی عُلوم کے حُصول میں مشغول ہے ، اگر کسی کو کچھ مذہبی ذَوق ملا بھی تواکثر اس کا دھیان مُستَحَب عُلوم ہی کی طرف گیا ۔ افسوس ! صد کروڑ افسوس! فرض عُلوم کی جانب مسلمانوں کی توجُّہ نہ ہونے کے برابر ہے، اور حالت یہ ہے کہ نَمازیوں کی بھی بھاری تعدادنَماز کے ضَرور ی مسائل سے ناآشنا ہے ۔ حالانکہ ان مسائل کو سیکھنا فرض اورنہ جاننا سخت گناہ ہے۔ میرے آقا اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحمَۃُربِّ الْعِزَّت فرماتے ہیں: '' نماز کے ضَروری مسائل نہ جاننا فِسق ہے ۔ ''
(اَیضاًج۶ ص ۵۲۳ )
 اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ
کتابِ مُستطاب''اسلامی بہنوں کی نَماز( حنفی ) '' ان بے شمار احکام پرمُحیط ہے جن کا سیکھنا اسلامی بہنوں کیلئے فرض ہے۔ لہٰذا اسلامی بہنیں اس کو صرف ایک بار نہیں بار بار پڑھیں، لکھے ہوئے مسائل کو یاد کریں، اچّھی اچّھی نیتوں کے ساتھ دوسری اسلامی بہنوں کو بھی پڑھ کر سنائیں اگر کوئی مسئلہ کسی سننے والی کو سمجھ میں نہ آئے تو محض اپنی اٹکل سے وضاحت کرنے کے بجائے علمائے اہلسنّت سے معلومات حاصِل کرے۔ اِس کا طریقہ
Flag Counter