اسلا می بہنو!حضرتِ سیِّدُنا امام محمد بن احمد ذَہَبی علیہ رحمۃ اللہِ القَوی نَقل کرتے ہیں ،بعض عُلمائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلام فرماتے ہیں: بے نَمازی کو ان چار (فرعون، قارون، ہامان اور اُبی بن خَلَف) کے ساتھ اِس لیے اٹھایا جائے گا کہ لوگ عُمُوماً دولت، حُکومت ، وَزارت اور تجارت کی وجہ سے نَماز کو ترک کرتے ہیں۔جو حُکومت کی مشغولیَّت کے سبب نَماز نہیں پڑھے گا اُس کا حَشر(یعنی اٹھایا جانا)فرعون کے ساتھ ہو گا، جو دولت کے باعِث نَماز ترک کریگا تو اُس کاقارون کے ساتھ حَشر ہو گا، اگرترکِ نَماز کا سبب وَزارت ہو گی تو فرعون کے وزیر ہامان کے ساتھ حَشر ہو گا اور اگر تجارت کی مصروفیت کی وجہ سے نَماز چھوڑے گا تو اس کو مکّۂ مکرَّمہ کے بَہُت بڑے کافِر تاجر اُبَی بِن خَلَف کے ساتھ بروزِ قِیامت اُٹھایا جائے گا۔