اسلامی بہنوں کی نماز |
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تُلْہِکُمْ اَمْوَالُکُمْ وَ لَاۤ اَوْلَادُکُمْ عَنۡ ذِکْرِ اللہِ ۚ وَ مَنۡ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْخٰسِرُوۡنَ ﴿۹﴾
ترجَمۂ کنزالایمان:اے ایمان والو! تمہارے مال نہ تمہاری اولاد کوئی چیز تمہیں اللہ کے ذِکر سے غافِل نہ کرے اور جو ایسا کرے تو وُہی لوگ نقصان میں ہیں۔
حضرتِ سیِّدُنا امام محمد بن احمد ذَہَبی علیہ رحمۃ اللہِ القَوی نَقل کرتے ہیں ، مُفَسِّرِینِ کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلام فرماتے ہیں کہ ِاس آیتِ مبارَکہ میں اللہ تعالیٰ کے ذِکرسے پانچ نَمازیں مُراد ہیں ، پس جوشَخص اپنے مال یعنی خریدو فروخت،مَعِيشَت و رُوزگار، سازو سامان اور اَولاد میں مصروف رہے اور وَقت پر نَماز نہ پڑھے وہ نقصان اُٹھانے والوں میں سے ہے۔
( کتابُ الکبائِرص 20)
قِیامت کا سب سے پہلا سُوال
سرکارِ مدینہ، سلطانِ باقرینہ ، قرارِ قلب وسینہ ، فیض گنجینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا اِرشادِ حقیقت بُنیاد ہے: ''قِیامت کے دن بندے کے اَعمال میں سب سے پہلے نَماز کا سُوال ہو گا۔ اگر وہ دُرُست ہوئی تو اس نے کامیابی پائی اور اگر اس میں کمی ہوئی تو وہ رُسوا ہوا اور اس نے نقصان اُٹھایا۔''
( کَنْزُ الْعُمَّال، ج 7 ص115رقم 18883)
نَمازی کیلئے نور
سرکارِ دو عالم، نورِ مُجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ