اسلامی بہنوں کی نماز |
عنہا سے پوچھا کہ اُن کا کوئی خاص عمل ہمیں بتائیے ، تواُنہوں نے جواب دیا : اور تو کوئی خاص بڑاعمل مجھے معلوم نہیں ،صِرف اتنا جانتی ہوں کہ دن ہویا رات ، جب بھی وہ اذان سنتے توجواب ضَروردیتے تھے ۔
(تاریخ دِمشق لابن عَساکِر ج 40 ص 412،413 ملخّصاً )
اللہُ رَبُّ الْعِزَّت عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
گُنَہِ گداکاحساب کیاوہ اگرچِہ لاکھ سے ہیں سِوا مگراے عَفُوتِرے عَفْوکاتوحِساب ہے نہ شُمارہے
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
اذان کا جواب اِس طرح دیجئے
مُؤَذِّن صاحِب کوچاہئے کہ اَذان کے کلمات ٹھہرٹھہر کرکہیں۔
اَللہُ اَکْبَر اَللہُ اَکبَر
دونوں مل کر( بِغیر سَکْتہ کئے ایک ساتھ پڑھنے کے اعتبار سے)ایک کَلِمہ ہیں دونوں کے بعدسَکْتہ کرے(یعنی چُپ ہوجائے)اورسَکْتہ کی مقداریہ ہے کہ جواب دینے والاجواب دے لے،
(دُرِّمُختار، رَدُّالْمُحتَارج2ص66)
جواب دینے والی اسلامی بہن کو چاہئے کہ جب مُؤَذِّن صاحِب
اَللہُ اَکبَراَللہُ اَکبَر
کہہ کر سَکْتہ کریں یعنی خاموش ہوں اُس وقت
اَللہُ اَکبَراَللہُ اَکبَر
کہے۔اِسی طرح دیگرکَلِمات کاجواب