لئے کپڑے اُتار کر پانی میں اُتر گئے لیکن مجھے سرکارِ دو عالم،نُورِ مجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، رسول مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی وہ حدیثِ پاک یادتھی جس میں آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا ہے کہ ''جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر ایمان رکھتا ہو اسے چاہئے کہ بَرَہنہ حمام میں داخِل نہ ہو بلکہ تہبند باندھے ۔'' لہٰذا میں نے اِس حدیثِ مبارَکہ پرعمل کیا ۔ رات کو جب میں سویا تو میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک ہاتِفِ غیبی مجھے ندا کر کے کہہ رہا ہے: اے احمد! تجھے بِشارت ہو کہ اللہُ رَبُّ الْعِزَُّۃ نے نبیِِّّ رحمت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنّت پر عمل کرنے کی وجہ سے تمہاری مغفِرت فرمادی ہے اورتمہیں لوگوں کاامام و پیشوا بھی بنا دیا ہے۔حضرتِ سیِّدُنا امام احمد علیہ رَحمَۃُ اللہِ الاحَد فرماتے ہیں کہ میں نے اس ہاتفِ غیبی سے دریافت کیا کہ آپ کون ہیں؟تو آواز آئی: میں جبریل(علیہ السَّلام ) ہوں۔