اسلامی بہنوں کی نماز |
بار دھونے، ترتیب اوروُضویہ سب سنّتیں اداہوگئیں۔اس کی بھی ضَرورت نہیں کہ اَعضاء کوتین بار حَرَکت دے۔اگرتالاب وغيرہ ٹھہرے پانی میں نہایاتواَعضاء کوتین بارحَرَکت دینے یاجگہ بدلنے سے تَثْلِیث(تَثْ۔لِیثْ)یعنی تین بار دھونے کی سنّت اداہو جائے گی۔ برسات میں(یانل یا فوارے کے نیچے ) کھڑا ہونا بہتے پانی میں کھڑے ہونے کے حُکم میں ہے۔بہتے پانی میں وُضو کیا تو وُہی تھوڑی دیر اس میں عُضْوکورَہنے دینااورٹھہرے پانی ميں حَرَکت دیناتین باردھونے کے قائم مقام ہے۔
(بہارِ شريعت ، حصہ 2،ص 42 ، دُرِّمُختار، رَدُّالْمُحتار، ج1 ، ص 320۔321)
وُضُو اورغسل کی ان تمام صورَتوں میں کُلّی کرنااورناک میں پانی چڑھاناہوگا۔غسل میں کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا فرض ہے جب کہ وضو میں سُنَّتِ مُؤَکَّدہ ہے۔
فَوّارہ جاری پانی کے حُکم میں ہے
فتاویٰ اہلسنّت ( غیر مطبوعہ )میں ہے ،فَوّارے ( یا نَل ) کے نیچے غسل کرنا جاری پانی میں غسل کرنے کے حکم میں ہے لہٰذا اسکے نیچے غسل کرتے ہوئے وضو اور غسل کرتے وقت کی مدّت (یعنی تھوڑی دیر)تک ٹھہری تو تَثلِیث (تَث۔لِیْث یعنی تین بار دھونے کی) سنّت ادا ہوجائے گی چُنانچِہ دُرِّمختار میں ہے :''اگر جاری پانی ،بڑے حوض یا بارِش میں وُضو اورغسل کرنے کے وَقت کی مدّت تک ٹھہری تو اس نے پوری سنّت ادا کی۔
( در مختار مع رد المحتار ج1 ص 320)
یاد رہے غسل یا وُضُو میں کلّی کرنا اورناک میں