اسلامی بہنوں کی نماز |
معلوم ہو نے پرچُھڑ ا کرپانی بہانافرض ہے،پہلے جونَمازپڑھی تھی وہ ہوگئی۔ جو ہِلتا دانت مسالے سے جمایا گیا یا تارسے باندھاگیا اورتار یا مسالےکے نیچے پانی نہ پہنچتاہوتومُعاف ہے۔
(بہارِشریعت حصّہ 2 ص38،فتاوٰی رضویہ ج1ص 439۔440)
(2)ناک میں پانی چڑھانا
جلدی جلدی ناک کی نوک پرپانی لگالینے سے کام نہیں چلے گابلکہ جہاں تک نرم جگہ ہے یعنی سخت ہڈّی کے شُروع تک دُھلنالازِمی ہے۔اوریہ یوں ہوسکے گاکہ پانی کوسُونگھ کر اوپرکھینچئے۔یہ خیال رکھئے کہ بال برابربھی جگہ دُھلنے سے نہ رَہ جائے ورنہ غسل نہ ہوگا۔ناک کے اندر اگررِینٹھ سُوکھ گئی ہے تواس کا چھُڑانا فرض ہے۔ نیز ناک کے بالوں کا دھونابھی فرض ہے۔
(اَیضاً،اَیضاً ص 442،443)
(3) تَمام ظاہِری بدن پرپانی بہانا
سَرکے بالوں سے لے کرپاؤں کے تَلووں تک جِسم کے ہر پُرزے اور ہر ہررُونگٹے پرپانی بہ جاناضَروری ہے،جِسم کی بعض جگہیں ایسی ہیں کہ اگر احتیاط نہ کی تووہ سُوکھی رَہ جائیں گی اورغسل نہ ہوگا۔
(بہارِ شريعت ،حصہ 2،ص39)
'' صَلَوات اللہِ علیکَ یا رسولَ اللہ ''کے تیئس حُرُوف کی نسبت سے اسلامی بہنوں کیلئے غسل کی23 احتیاطیں
(1)اگراسلامی بہن کے سرکے بال گُندھے ہوئے ہوں توصِرف جڑتر