اسلامی بہنوں کی نماز |
شریعت حصّہ 2صَفْحَہ 42پر ہے:''سِتْر کھلا ہو تو قِبلہ کو منہ کرنا نہ چاہيے اور تہبند باندھے ہو توحَرَج نہیں۔''تما م بدن پرہاتھ پھیر کرمل کر نہائیے،ایسی جگہ نہایئے کہ کسی کی نظر نہ پڑے، دَورانِ غسل کسی قسم کی گفتگومت کیجئے، کوئی دُعا بھی نہ پڑھئے،نہانے کے بعدتَولیہ وغيرہ سے بدن پُونچھنے میں حَرَج نہیں۔ نہا نے کے بعد فورًاکپڑے پہن لیجئے۔ اگرمکروہ وَقت نہ ہوتودو رَکعت نَفل اداکرنا مُستَحَب ہے۔
(عامۂ کتبِ فقہِ حنفی )
غُسل کے تین فرائض
(1)کُلّی کرنا(2)ناک میں پانی چڑھانا(3)تمام ظاہِر بد ن پرپانی بہانا ۔
(فتاوٰی عالمگیری ج 1 ص 13 )
(1)کُلّی کرنا
منہ میں تھوڑاساپانی لے کرپَچ کرکے ڈال دینے کانام کُلّی نہیں بلکہ منہ کے ہرپُرزے، گوشے،ہونٹ سے حَلْق کی جڑتک ہرجگہ پانی بہ جائے۔اِسی طرح داڑھوں کے پیچھے گالوں کی تہ میں،دانتوں کی کھِڑکیوں اور جڑوں اورزَبان کی ہرکروٹ پربلکہ حَلق کے کَنارے تک پانی بہے۔ روزہ نہ ہو توغَرغَرہ بھی کر لیجئے کہ سنّت ہے۔ دانتوں میں چھالیہ کے دانے یا بوٹی کے رَیشے وغیرہ ہوں توان کو چھُڑانا ضَروری ہے۔ ہاں اگر چُھڑانے میں ضَرر( یعنی نقصان ) کا اندیشہ ہوتومُعاف ہے ۔ غُسل سے قبل دانتوں میں ریشے وغيرہ محسوس نہ ہوئے اوررَہ گئے نَمازبھی پڑھ لی بعد کو