Brailvi Books

اسلامی بہنوں کی نماز
50 - 308
تعالیٰ عنہ سے ابو داو،د ونَسائی وغیرہ میں مروی ہے کہ فرمایا :اُس گھر میں فِرِشتے نہیں جاتے جس میں تصویر یا  کتّایا جُنُبی(یعنی بے غُسلا) ہو ۔
(سُنَنُ اَ بِی دَاو،د ،ج1ص109 حديث 227)
اِس حدیث سے مُراد یہی ہے کہ اتنی دیر تک غسل نہ کرے کہ نَماز کا وَقت نکل جائے اوروہ جُنُبی(یعنی بے غُسلا) رہنے کا عادی ہواور یہی مطلب بُزُرگوں کے اس ارشاد کا ہے کہ حالتِ جَنابت میں کھانے پینے سے رِزق میں تنگی ہوتی ہے ۔
                 ( نُزھۃُ اْلقاری ج1 ص770۔771 )
غُسل کا طریقہ ( حنفی)
    بِغیرزَبان ہِلائے دل میں اِس طرح نیّت کیجئے کہ میں پاکی حاصِل کرنے کیلئے غسل کرتی ہوں۔پہلے دونوں ہاتھ پہنچوں تک تین تین بار دھوئیے ، پھراِستِنجے کی جگہ دھوئیے خواہ نَجاست ہویانہ ہو،پھرجِسم پراگرکہیں نَجاست ہوتو اُس کودُورکیجئے پھرنمازکاساوُضوکیجئے اگر پاؤں رکھنے کی جگہ پر پانی جمع ہے توپاؤں نہ دھوئیے، اور اگر سخت زمین ہے جیسا کہ آج کل عُمُوماً غسل خانوں کی ہوتی ہے یا چَوکی وغيرہ پر غسل کررہی ہیں تو پاؤں بھی دھو لیجئے، پھربدن پرتیل کی طرح پانی چُپَڑلیجئے ، خُصو صاً سردیوں میں(اِس دَوران صابُن بھی لگاسکتی ہیں)پھرتین بار سید ھے کندھے پرپانی بہایئے،پھرتین باراُلٹے کندھے پر، پھرسر پراورتمام بدن پرتین بار، پھر غسل کی جگہ سے الگ ہوجائیے، اگروُضوکرنے میں پاؤں نہيں دھوئے تھے تواب دھو لیجئے ۔ بہارِ
Flag Counter