Brailvi Books

اسلامی بہنوں کی نماز
49 - 308
کہ نَماز کا آخِر وَقت آگیا تو اب فوراً نہانا فرض ہے، اب تاخیر کرے گی گنہگار ہو گی ۔
                    (بہارِشریعت حصّہ 2 ص 47، 48 )
جَنابت کی حالت میں سونے کے احکام
    حضرتِ سیِّدناابو سَلَمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں،اُمّ الْمُؤمنین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائِشہ صِدّیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا ،کیا نبیِّ رَحمت ،شفیعِ امّت،شَہَنشاہِ نُبُوَّت ، تاجدارِ رسالت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جَنابت کی حالت میں سوتے تھے ؟انہوں نے بتایا : ''ہاں اور وُضو فرما لیتے تھے۔''
(صَحِیحُ البُخارِیّ ج 1 ص117حدیث286)
 حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے بیان کیا کہ امیرُالْمُؤمنین حضرتِ سیِّدُنا عُمر فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسولِ اکرم،نُورِ مُجَسَّم، شاہِ بنی آدم،نبیِّ مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے تذکِرہ کیا :رات میں کبھی جَنابت ہوجاتی ہے (تو کیا کیا جائے؟ ) رسولُ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: وُضو کر کے عُضوِ خاص کو دھو کرسو جایا کرو ۔
                    (ایضاً ص118حدیث290)
شارحِ بخاری حضرت علامہ مفتی محمد شریف الحق امجدی علیہ رحمۃ اللہ القوی مذکورہ احادیثِ مبارَکہ کے تحت فرماتے ہیں:جُنُبی ہونے(یعنی غسل فرض ہونے) کے بعد اگر سونا چاہے تو مُستَحَب ہے کہ وُضو کرے ، فوراً غسل کرنا واجِب نہیں البتّہ اتنی تاخیر نہ کرے کہ نَماز کا وَقت نکل جائے ۔یِہی اِس حدیث کامَحمل(1) ہے ۔ حضرت علی رضی اللہ
يعنی اس حديث  سے  مراد یہی ہے۔
Flag Counter