Brailvi Books

اسلامی بہنوں کی نماز
43 - 308
وہ چيز پائی جائے مَعذورہی رہے گی ۔مَثَلاً کسی کے زَخم سے سارا وَقت خون بہتارہا اور اتنی مُہْلَت ہی نہ ملی کہ وُضُو کر کے فرض ادا کر لے تومَعذور ہو گئی ۔اب دوسرے اَوقات ميں اِتنا موقع مل جاتا ہے کہ وُضو کر کے نَماز پڑھ لے مگر ايك آدھ دَفعَہ زَخم سے خون بہ جاتاہے تو اب بھی مَعذور ہے ۔ ہاں اگر پورا ايك وَقت ايسا گزر گيا کہ ايك بار بھی خون نہ بہا تو مَعذور نہ رہی پھر جب کبھی پہلی حالت آئی(يعنی سارا وَقت مسلسل مرض ہوا ) تو پھر معذور ہو گئی۔
                  ( بہارِ شريعت حصّہ 2ص107 )
 (4)معذور کا وُضواگر چِہ اس چيز سے نہيں جاتا جس کے سبب معذور ہے مگر دوسری کوئی چيز وُضو توڑنے والی پائی گئی تو وُضو جاتا رہا مَثَلاً جس کورِيح خارِج ہونے کا مرض ہے ،زَخم بہنے سے اُس کا وُضو ٹوٹ جائے گا ۔اور جس کوزَخم بہنے کا مرض ہے اُس کا رِيح خارِج ہونے سے وُضو جاتا رہے گا ۔             (اَیضاً ص108)
(5)معذور نے کسی حَدَث (يعنی وُضو توڑنے والے عمل ) کے بعد وُضو کيا اور وُضو کرتے وَقت وہ چيز نہيں ہے جس کے سبب مَعذورہے پھر وُضو کے بعد وہ عُذر والی چيز پائی گئی تو وُضو ٹوٹ گيا(یہ حکم اِس صورت ميں ہوگا جب معذور نے اپنے عُذر کے بجائے کسی دوسرے سبب کی وجہ سے وُضوکيا ہو اگر اپنے عُذر کی وجہ سے وُضوکيا تو بعد وُضوعُذر پائے جانے کی صورت ميں وضو نہ ٹوٹے گا۔) مَثَلاً جس کا زَخم بہتا تھا اس کی رِيح خارِج ہوئی اور اُس نے وُضو کيااور وُضو کرتے وَقت زَخم نہیں بہااور وُضو کرنے کے بعد بہا تو وُضو ٹوٹ گيا۔ ہاں
Flag Counter