Brailvi Books

اسلامی بہنوں کی نماز
36 - 308
صفائی) کو کافی نہیں ہوتیں ،نہ خِلال اُنہیں نکال سکتا ہے نہ مسواک ،سِوا کُلّیوں کے کہ پانی مَنافِذ( یعنی سُوراخوں) میں داخِل ہوتا اورجُنبِشَیں دینے( یعنی ہِلانے) سے ا ُن جمے ہوئے باریک ذرّوں کو بَتَدرِیج چُھڑا چُھڑا کر لاتا ہے، اس کی بھی کوئی تَحدِید( حد بندی ) نہیں ہوسکتی اور یہ کامل تَصفِیَہ(یعنی مکمّل صفائی) بھی بَہُت مُؤَکِّد(یعنی اِس کی سخت تاکید ) ہے مُتَعَدِّد احادیث میں ارشاد ہوا ہے کہ جب بندہ نَماز کو کھڑا ہوتا ہے فِرِشتہ اس کے منہ پر اپنا منہ رکھتا ہے یہ جو کچھ پڑھتا ہے اِس کے منہ سے نکل کر فِرِشتے کے منہ میں جاتا ہے اُس وَقت اگر کھانے کی کوئی شے اس کے دانتوں میں ہوتی ہے ملائکہ کو اُس سے ایسی سخت ایذ ا ہوتی ہے کہ اور شے سے نہیں ہوتی ۔
    حُضُورِ اکرم ،نُورِ مُجَسَّم ،شاہِ بنی آدم ،رسولِ مُحْتَشَم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی رات کو نَماز کیلئے کھڑا ہو تو چاہئے ،کہ مِسواک کرلے کیونکہ جب وہ اپنی نَماز میں قِرا ءَ ت(قِرَا۔ءَ ت) کرتا ہے تو فِرِشتہ اپنا منہ ِاس کے منہ پر رکھ لیتا ہے اور جو چیز اس کے منہ سے نکلتی ہے وہ فِرِشتہ کے منہ میں داخِل ہوجاتی ہے ۔
(شُعَبُ الْاِیمان ج2 ص 381رقم 2117)
اور طَبَرانی نے کَبِیر میں حضرتِ سیِّدُناابو ایُّوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ہے کہ دونوں فِرِشتوں پر اس سے زِیادہ کوئی چیزگِراں نہیں کہ وُہ اپنے ساتھی کو نَماز پڑھتا دیکھیں
Flag Counter