(1) خون،پِيپ يا زَرد پانی کہيں سے نکل کر بہا اور ا سکے بہنے ميں ايسی جگہ پہنچنے کی صَلاحِيّت تھی جس جگہ کا وُضو يا غسل ميں دھونا فَرض ہے تو وُضو جاتا رہا۔ (بہارِشريعت حصّہ2ص26)(2) خون اگر چمکا يا اُبھرا اور بہا نہيں جيسے سُوئی کی نوک يا چاقو کا کَنارہ لگ جاتا ہے اور خون اُبھر يا چمک جاتا ہے یاخِلال کيا يا مِسواک کی یا اُنگلی سے دانت مانجھے يا دانت سے کوئی چيزمَثَلاً سيب وغيرہ کاٹا اس پر خون کا اثر ظاہِر ہو ایا ناک ميں اُنگلی ڈالی اِس پر خون کی سُرخی آگئی مگر وہ خون بہنے کے قابِل نہ تھا وُضو نہيں ٹوٹا ۔ (اَیضاً)(3) اگر بَہا مگر بہ کر ايسی جگہ نہيں آيا جس کا غسل يا وُضو ميں دھونافَرض ہو مَثَلاً آنکھ ميں دانہ تھا اور ٹوٹ کر اندر ہی پھيل گيا باہَرنہيں نکلا يا پيپ یاخون کان کے