Brailvi Books

اسلامی بہنوں کی نماز
26 - 308
ہيں، جن کا ذکر پانی کے باب ميں آئیگا اور اس سے وُضو کی کراہت تَنزيہی ہے تحريمی نہيں۔''پانی کے باب میں صَفْحَہ56 پر لکھتے ہیں:''جو پانی گرم ملک میں گرم موسم میں سونے چاندی کے سوا کسی اور دھات کے برتن میں دھوپ میں گرم ہو گیا، تو جب تک گرم ہے اس سے وُضو اور غُسل نہ چاہیے، نہ اس کو پینا چاہیے بلکہ بدن کو کسی طرح پہنچنا نہ چاہيے، یہاں تک کہ اگر اس سے کپڑ ا بھیگ جائے تو جب تک ٹھنڈا نہ ہو لے اس کے پہننے سے بچیں کہ اس پانی کے اِستِعمال میں اندیشہ ٔ برص(یعنی کوڑھ کا خطرہ) ہے ، پھر بھی اگر وُضو یا غُسل کر لیا تو ہو جائے گا۔''
(بہارِشريعت ،حصہ2 ص23،56)
''مستعمل پانی سے وُضو و غسل نہیں ہوتا'' کے ستائیس حُرُوف کی نسبت سے مُستَعمَل پانی کے مُتَعلِّق 27 مَدَنی پھول
    (1)جو پانی وُضو یاغُسل کرنے میں بدن سے گرا وہ پاک ہے مگرچونکہ اب مُستَعمَل (یعنی استِعمال شدہ)ہوچکا ہے لہٰذا اِس سے وُضو اور غُسل جائز نہیں (2) يوہيں اگر بے وُضو شخص کا ہاتھ یا اُنگلی یا پَورایا ناخُن یا بدن کا کوئی ٹکڑا جو وُضو میں دھویا جاتا ہو بقصد(یعنی جان بوجھ کر) یابِلا قصد (یعنی بے خیالی میں ) دَہ در دَہ (10×10) سے کم پانی میں بے دھوئے ہوئے پڑ جائے تو وہ پانی وُضو اور غُسل کے لائق نہ رہا(3) اسی طرح جس شخص پر نہانا فرض ہے اُس کے جِسْم کا کوئی بے دُھلا ہوا حصّہ دَہ در دَہ سے کم پانی سے چُھو جائے تو وہ پانی وُضو اور غُسل کے کام کانہ رہا
Flag Counter