(3) اَعْضائے وُضو سے لوٹے وغيرہ ميں قَطرے ٹپکانا (منہ دھوتے وقت بھرے ہوئے چُلّو ميں عُمُوماًچِہرے سے پانی کے قطرے گرتے ہيں اس کا خيال رکھئے)(4)قِبلہ کی طرف تھوک يا بلغم ڈالنا ياکُلّی کرنا (5) زِيادَہ پانی خرچ کرنا ( صدرالشَّريعہ حضرتِ علامہ موليٰنا مفتی محمدامجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی'' بہارِ شريعت ''حصّہ دُوُم صَفْحَہ نمبر24ميں فرماتے ہيں: ناک ميں پانی ڈالتے وقت آدھا چُلّو کافی ہے تواب پورا چُلّو لينا اِسراف ہے )(6)اتنا کم پانی خرچ کرنا کہ سنّت ادا نہ ہو ( ٹُونٹی نہ اتنی زِيادہ کھوليں کہ پانی حاجت سے زيادہ گرے نہ اتنی کم کھوليں کہ سنّت بھی ادا نہ ہو بلکہ مُتَوَسِّط ہو) (7) منہ پر پانی مارنا (8) منہ پر پانی ڈالتے وَقت پُھونکنا (9) ايك ہاتھ سے منہ دھونا کہ رَوافِض اور ہندوؤں کا شِعار ہے(10)گلے کا مَسح کرنا (11) اُلٹے ہاتھ سے کُلّی کرنا يا ناک ميں پانی چڑھانا (12) سيدھے ہاتھ سے ناک صاف کرنا (13)تين جديد پانيوں سے تين بار سر کامَسح کرنا (14) دھوپ کے گرم پانی سے وُضو کرنا (15)ہونٹ يا آنکھيں زور سے بند کرنا اور اگر کچھ سُو کھا رَ ہ گياتو وُضو ہی نہ ہو گا۔ وُضو کی ہر سنّت کا ترک مکروہ ہے اِسی طرح ہر مکروہ کا ترک سنّت ۔