ہوچکے مگر دل کو پاک کئے بِغیر بارگاہِ الہٰی عَزَّوَجَلَّ میں مُناجات کرنا حیا کے خِلاف ہے کیوں کہ اللہ عزَّوَجَلَّ دلوں کوبھی دیکھنے والاہے ۔مزید فرماتے ہیں ،ظاہِری وُضو کر لینے والے کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ دل کی طہارت ( یعنی صفائی) توبہ کرنے اور گناہوں کو چھوڑنے اور عمدہ اخلاق اپنانے سے ہوتی ہے ۔جو شخص دل کو گناہوں کی آلودگیوں سے پاک نہیں کرتا فقط ظاہِری طہارت ( یعنی صفائی ) اور زَیب و زینت پر اِکتِفاء کرتا ہے اُس کی مثال اُس شخص کی سی ہے جو بادشاہ کو مَدعو کرتا ہے اور اپنے گھر بار کو باہَر سے خوب چمکاتا ہے اور رنگ و روغن کرتا ہے مگر مکان کے اندر ونی حصّے کی صفائی پر کوئی توجُّہ نہیں دیتا ۔چُنانچِہ جب بادشاہ اُس کے مکان کے اندر آکر گندگیاں دیکھے گا تو وہ ناراض ہوگا یا راضی یہ ہر ذی شعور خود سمجھ سکتا ہے ۔