چڑھائيے اور اگر روزہ نہ ہو تو ناک کی جَڑ تک پانی پہنچائيے، اب (نل بند کرکے) اُلٹے ہاتھ سے ناک صاف کرلیجئے اور چھوٹی اُنگلی ناک کے سُوراخوں ميں ڈالئے ۔ تين بار سارا چِہرہ اِس طرح دھوئيے کہ جہاں سے عادَتاًسر کے بال اُ گنا شروع ہوتے ہيں وہاں سے لےکرٹَھوڑی کے نيچے تک اور ايك کان کی لَو سے دوسرے کان کی لَو تک ہر جگہ پانی بہ جائے ۔ پھر پہلے سيدھا ہاتھ اُنگليوں کے سِرے سے دھونا شروع کر کے کُہنيوں سَميت تين بار دھوئیے ۔اِسی طرح پھر اُلٹا ہاتھ دھولیجئے۔ دونوں ہاتھ آدھے بازو تک دھونا مُستَحَب ہے ۔اگرچُوڑی، کنگن یا کوئی سے بھی زیورات پہنے ہوئے ہوں تو ان کوہِلالیجئے تاکہ پانی انکے نیچے کی جلد پر بہ جائے۔ اگر ا ن کے ہِلائے بِغیر پانی بہ جاتا ہے تو ہِلانے کی حاجت نہیں اور اگربِغیر ہِلائے یا بِغیر اُتارے پانی نہیں پہنچے گا تو پہلی صورت میں ہِلانا اور دوسری صورت میں اُتارنا ضَروری ہے۔اکثر اسلامی بہنیں چُلّو ميں پانی ليكر پہنچے سے تين بار چھوڑ ديتی ہيں کہ کُہنی تک بہتا چلا جاتا ہے اِس طرح کرنے سے کہُنی اور کلائی کی کَروَٹوں پر پانی نہ پہنچنے کا انديشہ ہے لہٰذا بیان کردہ طريقے پر ہاتھ دھوئیے۔ اب چُلّو بھر کر کہُنی تک پانی بہانے کی حاجت نہيں بلکہ ( بِغیر اجازتِ شرعی ایسا کرنا) یہ پانی کا اِسرا ف ہے ۔ اب( نل بند کرکے) سر کا مسح اِس طرح کیجئے کہ دونوں اَنگوٹھوں اور کلمے کی اُنگليوں کو چھوڑ کر دونوں ہاتھ کی تين تين اُنگليوں کے سِرے ايك دوسرے سے مِلا ليجئے اور