فلمیں ڈرامے نہ دیکھنے کا پختہ اِرادہ کر لیا ۔اجتماع سے واپسی پر جب میں نے اپنے عزم کا اظہار گھر والوں پر کیا تو انہیں میری بات پر یقین نہیں آرہا تھا کہ روزانہ 2فلمیں دیکھنے والی لڑکی ٹی وی سے کیونکر دُور رہ سکے گی ، مگر مجھے اپنے ربّ عَزَّوَجَلَّ پر بھروسا تھا ۔ اتفاق دیکھئے کہ اُسی دن کسی نے ٹی وی آن کیا تو اس کی پکچر ٹیوب بھَک سے اُڑ گئی اور TV خراب ہوگیا۔ اس سے میرے ارادے کو مزید تَقْوِیَت(یعنی مضبوطی)ملی اور مجھے فلمیں ڈرامے دیکھنے سے بچنے پر اِستقامت نصیب ہوگئی ۔تادمِ تحریر تقریباً 8 سال ہوچکے ہیں ،میں نے کبھی بھول کر بھی ٹی وی کی طرف نظر نہیں کی اور نہ ہی یہ ٹی وی دوبارہ ہمارے گھر میں ڈیرہ جما سکا ہے ۔ تادمِ تحریر مجھے''حلقہ مشاورت ''اور اسلامی بہنوں کی''مجلسِ رابطہ ''کی خادِمہ (یعنی نگران)کی حیثیت سے دعوتِ اسلامی کامَدَنی کام کرنے کی سعادت حاصل ہے۔