کی نوک جھونک سے تنگ آکر میں نے'' سُکون'' پانے کے لئے سارا وقت ٹی وی دیکھنے میں گزارنا شروع کردیا مگر میرے دل کی بے چینی بڑھتی چلی گئی۔ میں رُوحانی سُکون کی متلاشی رہنے لگی۔ بالآخر مجھے منزل مل گئی ۔ سببِ کرم یوں ہوا کہ دعوتِ اسلامی کی ایک مبلغہ اسلامی بہن نے مدرسۃ المدینہ (للبنات) میں تجویدکے ساتھ قراٰن کریم سیکھنے کا میرا ذہن بنایا۔ میں نے فقط ٹائم پاس کرنے اور گھر سے کچھ دیر دُور رہنے کے لئے ہاں کردی ۔ابھی مدرسہ میں ڑھائی کا درجہ شروع ہونے میں ایک ماہ باقی تھا۔اس دوران میری بھابھی مجھے دعوتِ اسلامی کے شہر سطح کے اسلامی بہنوں کے ہفتہ وارسنتوں بھرے اجتماع میں اپنے ساتھ فیضانِ مدینہ لے گئیں۔وہاں کی پُرسکون مَدَنی فضا نے احساس دلایا کہ تمہیں جو چاہے یہیں ملے گا ۔ سنّتوں بھرے بیانات اور رقّت انگیز دُعا کی بدولت دل کی کایا پلٹ گئی ۔ میں نے اپنے گناہوں سے توبہ کرلی۔مجھے اجتماع اتنا پسند آیا کہ صلوٰۃ وسلام کے بعد جب سیکھنے سیکھانے کے حلقے ختم ہوئے تو میرا گھر جانے کو جی نہیں چاہ رہا تھا ۔ دل چاہتا تھا کہ اجتماع پھر سے شروع ہوجائے اوراسی دوران میری رُوح قفسِ