بابُ المدینہ (کراچی )کی ایک اسلامی بہن کے بیان کا لبِّ لُباب ہے کہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی رنگ میں رنگنے سے پہلے بہت سی عورتوں کی طرح میں بھی بے پردگی،فیشن زدگی اور فحش کلامی جیسی برائیوں میں ملوث تھی ۔ فلمیں ڈرامے دیکھنا میرا شوق اور گھروالوں سے لڑنا جھگڑنا میرا محبوب مشغلہ تھا ،اپنے بچوں کے ابو سے زُبان دَرازی کرنے کو گویامیں اپنا حق سمجھتی تھی ۔علمِ دین سے کوسوں دُور اور فکرِ آخرت سے یکسر غافل تھی ۔میرے سُدھرنے کی ترکیب یوں بنی کی ایک دن میں اپنی بہن کے ساتھ ان کی سہیلی کے گھر گئی ۔ان کی سہیلی جو ایک باحیااور پُر وقار شخصیت کی مالک تھیں ، بڑی مِلَنْساری سے پیش آئیں۔دورانِ گفتگو اِنکشاف ہوا کہ وہ دعوتِ اسلامی کے مہکے مہکے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہیں ۔میں ان کی خوش اخلاقی اور عاجِزی و اِنکساری سے بڑی متأثر ہوئی ۔انہوں نے بڑے دھیمے اور محبت بھرے لہجے میں ہمیں دعوتِ اسلامی کے اسلامی بہنوں کے ہفتہ وارسنتوں بھرے اجتماع میں