کی ترغیب دلائی ۔ اُن کا محبت بھرا لہجہ اور اخلاص سے بھر پور اِنفرادی کوشش دیکھ کر مجھ سے انکار نہ ہوسکا ،چنانچہ میں نے اجتماع میں شریک ہونے کی نیّت کر لی ۔
اُس اسلامی بہن کی زندگی میں آنے والا مَدَنی انقلاب پہلے ہی میرے دل پر دستک دے چکا تھا ،سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت سے اِصلاح کا دروازہ مکمل طور پر کھل گیا ۔فکرِ آخرت سے معمور بیان نے مجھے خوابِ غفلت سے جھنجھوڑ کر جگا دیا ،رہی سہی کسر رقت انگیز اجتماعی دُعا نے پوری کردی ،میں اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی ۔مجھے گناہوں بھری زندگی بسر کرنے پر نَدامَت ہونے لگی ،میں نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں سچے دل سے توبہ کی اور راہِ راست پر آگئی ،دفتر میں ملازمت کو بھی خیر آباد کہہ دیا ۔ربّ عَزَّوَجَلَّ کا کروڑ ہا کروڑ شکر کہ اس نے مجھے گناہوں کی دلدل سے نکلنے کے لئے دعوتِ اسلامی کا سہارا عطا کردیا ۔ ؎