Brailvi Books

امتحان کی تیاری کیسے کریں؟
7 - 33
الحمد للہ رب العٰلمین والصلوۃ والسلام علی سیدالانبیاء والمرسلین 

اما بعدفاعوذباللہ من الشیطٰن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم
ابتدائیہ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!

    علمِ دین کا حصول یقینا بہت بڑی سعادت ہے ۔ علم کے حصول کی کوشش کرنے والے کے لئے احادیث مبارکہ میں کثیر فضائل بیان کئے گئے ہیں جیسا کہ ۔۔۔۔۔۔

    ابن ماجہ میں ہے کہ حضرتِ ابودَرْدَاء رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ا کو فرماتے ہو ئے سناکہ، ''جو علم کی تلاش میں کسی راستے پر چلتاہے تواللہ تعالی اس کے لئے جنت کا راستہ آسان فرمادیتاہے اور بے شک فرشتے طالب العلم کے عمل سے خوش ہوکر اس کے لئے اپنے پر بچھا دیتے ہیں اور بے شک زمین وآسمان میں رہنے والے یہاں تک کہ پانی میں مچھلیاں عالم دین کے لئے استغفار کرتی ہیں اور عالم کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسی چودھویں رات کے چاند کی دیگر ستاروں پر اور بے شک علماء وارث ِانبیاءہیں بیشک انبیاء علیہم السلام درہم ودینار کا وارث نہیں بناتے بلکہ یہ نفوس ِ قدسیہ علیہم السلام تو صرف علم کا وارث بناتے ہیں تو جس نے اسے حاصل کرلیا اس نے بڑا حصہ پالیا ۔ ''
(سنن ابن ماجہ ، کتاب السنۃ ،ج۱،ص۱۴۵، رقم الحدیث:۲۲۳ ،مطبوعۃ دارالمعرفۃ بیروت)
    طبرانی شریف میں امیرالمومنین حضر ت علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ الکریم سے روایت ہے کہ رسول اللہ ا نے فرمایا کہ ''جو بندہ علم کی جستجو میں جوتے یا موزے یا کپڑے پہنتا ہے، اپنے گھر کی چوکھٹ سے نکلتے ہی اس کے گناہ معاف کردئیے جاتے
Flag Counter