میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
کسی بھی نوعیت کا(مثلاً ششماہی یا سالانہ ) امتحان (Examination)ہو ہمیں اس سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل ہوتے ہیں ۔
(1) سال بھر پڑھے جانے والے اسباق کی دہرائی (Revision)کرنے کا موقع ملتا ہے ۔اگر امتحانات کی ترکیب نہ ہوتو غالباً ہم ان اسباق کو دہرانے میں سستی کا شکار ہوجائیں۔
(2) دہرائی کی وجہ سے پڑھے جانے والے اسباق ذہن میں مستحضر ہوجاتے ہیں،جس کی وجہ سے سال بھر کی محنت رائیگاں ہونے سے محفوظ رہتی ہے ۔
(3) مختلف فنون میں اپنی خامیوں اورکمزوریوں (Weak Points)کا علم ہوتا ہے اور ان پر ابتداء ہی میں قابو پانے کا موقع ملتا ہے ۔بصورتِ دیگر یہ خامیاں فارغ التحصیل ہونے تک ''ہمارے دامن سے وابستہ'' رہتے ہوئے اتنی پختہ ہوجائیں گی کہ باوجود کوشش کہ ان سے جان چھڑانا بے حد مشکل ہوجائے گا ۔
(4) امتحان دینے سے مافی الضمیر اچھے انداز سے بیان کرنے کی مشق ہوتی ہے اور تدریسی صلاحیتں ابھر کر سامنے آتی ہیں جس کی برکت سے ہمیں تدریس کے مرحلے میں کوئی خاص مشکل پیش نہیں آئے گی ۔ ان شاء اللہ عزوجل
(5) امتحان دینے کی برکت سے تحریری صلاحیتیں(Writing skills) اجاگر