Brailvi Books

امامِ اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کی وصیتیں
8 - 44
 (21)۔۔۔۔۔۔ جماع سے قبل اللہ عَزَّوَجَلَّ کا ذکر کرنا پھراس سے ہم بستری کرنا۔

(22)۔۔۔۔۔۔اپنی بیوی کے سامنے دوسروں کی عورتوں اورنوکرانیوں کا ذکر نہ کرنا کیونکہ اس طر ح وہ تجھ سے بے پرواہ ہوجائے گی۔ اور ہو سکتاہے کہ جب تو اس کے سامنے دوسری عورتو ں کاتذکرہ کرے تو وہ بھی تجھ سے دوسرے مردوں کا ذکر کرنے لگے۔

(23)۔۔۔۔۔۔اگرہوسکے توایسی عورت سے شادی نہ کرناجو بیوہ ہو یا جس کے ماں باپ ہوں یا جس کی پہلے سے اولاد ہواوراگرایسی عورت سے نکاح کرنا پڑے تویہ شرط رکھ لینا کہ اس کے قریبی رشتے دار اس سے (بکثرت) نہیں ملیں گے۔

(24)۔۔۔۔۔۔اگر عورت مال دار ہوئی تو اس کاباپ دعویٰ کر ے گا کہ تیری بیوی کے پاس موجود مال میرا ہے میں نے اسے عاریتاً دیا تھا (اس کا مطلب یہ ہو گا کہ تم ہمارے ٹکڑوں پر پل رہے ہو اوریہ بات تمہیں ناگوار گزرے گی)۔

(25)۔۔۔۔۔۔جس قدرممکن ہو اپنے سُسرال جانے سے احتراز کرنا۔

(26)۔۔۔۔۔۔ ہرگز گھر داماد بننے(یعنی سُسرال کے ہاں رہنے) پر راضی نہ ہونا اس لئے کہ اگر تو اُن کے پاس رہنے لگا تو وہ مال کی لالچ میں تجھ سے تیرا مال لے لیں گے اور اس کا دوسرا نقصان یہ ہوگاکہ تیری بیوی تیرے اَخلاق وعادات میں نہ ڈھل سکے گی۔

(27)۔۔۔۔۔۔ اولاد والی عورت سے نکاح نہ کرنا کیونکہ وہ اپنا سارا مال ان کے لئے جمع کررکھے گی اورچونکہ اس کواپنی اولادتجھ سے زیادہ عزیزہوگی جس کی وجہ سے وہ تیرا مال