Brailvi Books

امامِ اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کی وصیتیں
5 - 44
درباریوں کے سامنے تجھ پراپنے علم کی برتری جتانے کے لئے تمہاری باتوں پر پکڑ کریگااورتمہاری غلطیاں نکالے گا جس کی وجہ سے تم لوگو ں میں ذلیل ہو جاؤ گئے ۔

(4)۔۔۔۔۔۔اس بات کا خیال رکھنا کہ جب تم بادشاہ کے دربار میں جاؤ تووہ تمہارے اورعام لوگوں کے مقام ومرتبہ میں فرق پہچانتا اور اس کا لحاظ کرتاہو ۔

(5)۔۔۔۔۔۔ بادشاہ کے پاس جاتے ہوئے اس بات کا لحاظ رکھنا کہ اس کے دربار میں ایسے اہلِ علم حضرات موجود نہ ہوں جن کے علمی مقام کی تمہیں خبر نہ ہو کیونکہ ایسی صورتِ حال میں خدشہ ہے کہ تمہیں ان سے زیادہ عزت ومقام بخشا جائے حالانکہ وہ تم سے زیادہ علم والے ہوں تویہ بات تمہیں نقصان دے گی یا ہو سکتا ہے تمہارامقام ومرتبہ کم کر دیا جائے حالانکہ تم علم میں ان سے بڑھ کر ہو۔ تو اس وجہ سے تم بادشاہ کی نظر سے گِر جاؤ گے۔

(6)۔۔۔۔۔۔ جب تمہیں کوئی شاہی عہد ہ پیش کیاجائے تو اس وقت تک قبول نہ کرنا جب تک تم یہ نہ جان لو کہ بادشاہ علم اورفیصلوں میں تمہارے مسلک ومذہب سے راضی ہے تاکہ حکومتی معاملات میں کسی دوسرے کے مسلک کی طرف رجوع نہ کرنا پڑے۔

(7)۔۔۔۔۔۔ بادشاہ کے مصاحبین ومحافظین سے ہرگز تعلقات قائم نہ کرنا بلکہ صرف بادشاہ سے تعلق رکھنا۔

(8)۔۔۔۔۔۔ اس کے مصاحبین سے دور رہنا تا کہ تمہارا جاہ وجلال باقی رہے۔

(9)۔۔۔۔۔۔عوام کے سامنے اتنی ہی بات کرناجتنی تم سے پوچھی جائے۔