امامِ اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کی وصیتیں |
(39)۔۔۔۔۔۔حق بیان کرنے میں کسی کے رُعب میں نہ آنا اگر چہ بادشاہ ہی کیوں نہ ہو۔ (40)۔۔۔۔۔۔اپنے آپ کو دیگر لوگوں سے زیادہ عبادت میں مشغول رکھناکیونکہ جب عام لوگ تجھے اپنی عبادات سے زیادہ نیکیوں پر متو جہ ہوتا نہ پائیں گے تو وہ تیرے بارے میں برا گمان کریں گے اور سمجھیں گے کہ عبادت میں تیری دلچسپی کم ہے ۔ نیزوہ یہ گمان کریں گے کہ تیرے علم نے تجھے اتناہی نفع دیا جتنا نفع اُنہیں اُن کی جہالت نے دیا۔
اہل علم کاادب کرنا:
(41)۔۔۔۔۔۔ جب تو اہلِ علم کے شہر میں داخل ہو تواپنے علم کو (جاہ ومنصب کے) لئے مت اختیارکرنابلکہ وہاں ایک عام شہری کی طرح رہنا تاکہ وہ جان لیں کہ تیرا مقصد اُن کی عظمت وبزرگی کو لوگوں کی نظر میں کم کرنا نہیں ورنہ وہ سب کے سب تیرے مقابلے میں آجائیں گے اور تیرے مذہب پرطعن کریں گے اور عام لوگ بھی تیرے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں گے اور تجھے(تیز)نظروں سے دیکھیں گے اور تو ان کے نزدیک خواہ مخواہ ذلیل ہوجائے گا ۔
علماء سے گفتگوکے آداب:
(42)۔۔۔۔۔۔ (اہلِ علم کی موجودگی میں) فتویٰ نہ دینا اگر چہ وہ تجھ سے مسائل میں فتویٰ