(36)۔۔۔۔۔۔ اگر تم خوراک اور کسب ِ معاش کے بغیر دس سال بھی زندہ رہ سکو تب بھی علمِ دین سے دُوری اختیار نہ کرنا کیونکہ اگر تم نے علمِ دین سے منہ موڑا تو تمہاری معیشت تنگ ہوجائے گی ۔جیسا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کا فر مانِ عبرت نشان ہے:
وَ مَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِکْرِیْ فَاِنَّ لَہٗ مَعِیْشَۃً ضَنْکًا
ترجمہ کنز الایمان: اور جس نے میری یاد سے منہ پھیرا تو بے شک اس کے لئے تنگ زندگانی ہے ۔(پ 16،طٰہٰ:124)
طَلَبہ کی خیرخواہی کی نصیحت:
(37)۔۔۔۔۔۔جولوگ تجھ سے علمِ فقہ حاصل کریں ان پر پوری تو جہ دینا اوران سب کے ساتھ بیٹوں جیساسلوک کرنا تا کہ ان کی علم میں رغبت مزید بڑھے۔
جھگڑالوں سے نہ اُلجھنا:
(38)۔۔۔۔۔۔ اگر کوئی بازاری یا عام شخص تجھ سے جھگڑا کرے تو ان سے نہ جھگڑنابلکہ عفوودرگزرسے کام لیناکیونکہ اگرتو ان سے جھگڑاکریگا تو لوگوں کی نظروں میں تیری عزت کم ہو جائے گی۔