امامِ اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کی وصیتیں |
تیرے پاس کچھ مال جمع ہوجائے (اورنکاح سے پہلے طلبِ علم کی ضرورت اس لئے ہے) کیونکہ اہل وعیال کی کثرت دل کی تشویش کاباعث بنتی ہے اور جب تیرے پاس بقدرِ ضرورت مال جمع ہوجائے تونکاح کرلینا اوراپنی بیوی کے ساتھ اسی طرح زندگی بسر کرنا جس طرح میں نے تجھے بتایا ہے ۔ (32)۔۔۔۔۔۔ خوفِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ اورتقویٰ،امانتوں کی ادائیگی اور عوام وخواص کی خیر خواہی کو اپنے اوپر لازم کرلینا۔
حسنِ معاشرت کی نصیحت:
(33)۔۔۔۔۔۔ لوگو ں کو اپنے سے کمتر اور حقیر نہ جاننا بلکہ ان کی عزّتِ نفس کالحاظ رکھنا اور ان سے زیادہ میل جول بھی نہ رکھنااورجو لوگ خود تجھ سے میل جول رکھناچاہیں ان کو دینی مسائل سے آگاہ کرناتاکہ ان میں سے علم کا ذوق رکھنے والا طلبِ علم میں مشغول ہو جائے اور جو علم سے دلچسپی نہیں رکھتا وہ ناراض ہوئے بغیرتجھ سے دور ہو جائے۔
مسئلہ بیان کرنے میں احتیاط کرنا:
(34)۔۔۔۔۔۔ عوامُ النا س کو دینی باتیں علمِ کلام کے انداز میں نہ بیان کرناکیونکہ لوگ تمہاری تقلید کریں گے اور علمِ کلام میں مشغول ہوجائیں گے۔ (35)۔۔۔۔۔۔ جب کوئی تجھ سے مسئلہ دریافت کرنے آئے تو اسے صرف اس کے سوال