کریم سے برابر ی کا دعوی شرو ع کردیا ۔
اب عوام جہلا یہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ خواندہ ، ناخواندہ ، انگریزی تعلیم یافتہ لغت کی تھوڑی باتیں یاد کر کے بڑے دعوے سے قرآن کا ترجمہ کر رہا ہے اور جو کچھ اس کی ناقص سمجھ میں آتا ہے اسے وحی الٰہی سمجھتا ہے جس کا نتیجہ یہ ہو اکہ مسلمانوں میں روزانہ نئے نئے فرقے پیدا ہورہے ہیں جو ایک دوسرے کو کافر، مشرک، مرتد اور خارج از اسلام سمجھتے ہیں ۔
لطیفہ:
ایک اردوا سکول کے ہیڈ ماسٹر صاحب نے دوران تقریر کہا کہ جس کو قرآن کا ترجمہ نہ آتا ہو وہ نمازہی نہ پڑھے کہ جب عرضی دینے والے کو یہ خبر ہی نہیں کہ درخواست میں کیا لکھا ہے تو درخواست ہی بیکار ہے میں نے کہا کہ پھر عربی زبان میں نماز پڑھنے کی کیا ضرورت ہے موجودہ انجیلوں کی طر ح قرآن کے اردوترجمے اور اردو خلاصے بنالو ،اس میں نماز پڑھ لیا کر و،رب تعالیٰ اردو جانتا ہے۔ اس پر وہ خاموش ہوگئے ۔
آج ہربد مذہب ہر شخص کو قرآن کی طر ف بلا رہا ہے کہ آؤ میرا دین قرآن سے ثابت ہے اسی پر فتن زمانہ کی خبر حضور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے دی تھی ۔ اور ایسے دجالوں کا ذکر سر کار نے فرمایا تھا: