Brailvi Books

احساس ذمہ داری
19 - 51
سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کی آرزو
     حضرت سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ نے ایک دن رسولِ اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو جمع کیا اور انہیں کہا،''اپنی اپنی آرزو بیان کیجئے۔''ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے کہا میری آرزو ہے کہ'' میرے پاس ایک لشکر ہو جسے لیکر میں دشمنانِ اسلام سے جہاد کروں۔'' دوسرے صحابی رضی اللہ عنہ نے کہا ،''میری آرزو یہ ہے کہ میرے پاس بہت سا مال ہو جسے میں راہ ِ خدا عزوجل میں خرچ کردوں۔''حضرت سیدنا امیر المؤمنین عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا ،''میری آرزو یہ ہے کہ میرے پاس سعید بن عامر (رضی اللہ عنہ ) جیسا کو ئی نگراں ہو جسے میں مسلمانوں کے امور کا والی بنادوں۔'' یہ کہنے کے بعد آپ اتنا روئے کہ بات کر نا مشکل ہو گئی ۔ آپ کے زبان سے بار بار یہی دعانکل رہی تھی ،رَحِمَہُ اللہُ۔۔۔۔۔۔رَحِمَہُ اللہُ۔۔۔۔۔۔رَحِمَہُ اللہُ یعنی اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائے۔۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائے ۔۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائے ۔
 (من نفحات الخلود ،ص۱۹۵مترجم)
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!الحمدللہ ( عزوجل)! آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ ہمارے بزرگوں کا کردار کتنا عظیم اور لائق ِ تقلید ہوا کرتا تھا ،بالخصوص اہل ِ حمص کے دوسرے اعتراض کے جواب میں حضرت سیدنا سعید بن عامر رضی اللہ عنہ نے جو کچھ ارشاد فرمایا، اس میں ہمارے لئے کس قدر سبق پوشیدہ ہے اور آپ اپنے بعد میں آنے والے نگرانوں کے لئے رعایا کی خدمت کے ساتھ ساتھ انفرادی عبادت کی کیسی مدنی سوچ پیدا کر رہے ہیں ،اور اس عبادت میں اخلاص ایسا کہ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہونے دی ۔
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیبْ     صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
    پیارے اسلامی بھائیو! اگر ہم اپنے گریبان میں جھانکنے کی زحمت گوارہ کریں
Flag Counter