Brailvi Books

احساس ذمہ داری
18 - 51
    (1) گھر سے چاشت کے وقت نکلنے کی وجہ یہ ہے کہ میرا کو ئی خادم نہیں ہے جبکہ میری بیوی بیمار ہے۔ لہذا! نماز ِفجر کے بعد دن چڑھنے تک گھریلو کام کاج میں خودکرتاہوں ۔

    (2) رات کے وقت میں لوگوں سے اس لئے ملاقات نہیں کرتا کہ دن بھر میں لوگوں کی خدمات سرانجام دیتا ہوں اوررات کا وقت میں نے اللہ تعالیٰ کے حقوق کی ادائیگی کے لئے وقف کر رکھا ہے ۔

    (3) سارے مہینے میں ایک دن گھر سے اس لئے باہر نہیں نکلتا کہ میرے پاس کپڑوں کا صرف ایک جوڑا ہے، جسے میں اُس دن دھوتا ہوں اور خشک ہو نے پر پہن لیتا ہوں۔لہذا! اس دن میں لوگوں سے ملاقات نہیں کر سکتا ۔

    (4) بے ہو شی کی وجہ یہ ہے کہ حضرت سیدنا خبیب بن عدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ میرے سامنے شہید کئے گئے، میں اس وقت حالتِ کفر میں تھا۔ مجھے جب بھی یہ واقعہ یاد آتا ہے تو دل پر چوٹ لگتی ہے اور سینے سے ایک ہوک سی اٹھتی ہے کہ کاش!میں اُس وقت اسلام لاچکا ہو تا اور ان کے دفاع کی کو شش کرتا۔ یاامیر المؤمنین ! مجھے جب بھی اُن کی یاد آتی ہے تو مجھ پر رنج و الم کا پہاڑ ٹوٹ پڑتا ہے اور میرے ہوش و حواس گم ہو جاتے ہیں ۔''

    یہ گفتگو سن کر سیدنافاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ اِس شدت سے روئے کہ آپ کی ہچکی بندھ گئی۔ حضرت سیدنا سعید بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا وصال ہوجانے کے بعدجب بھی ان کا تذکرہ ہو تا تو سیدنافاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ پر شدید گریہ طاری ہو جاتا اورآپ ان کے لئے دعائے رحمت و مغفرت کیا کر تے۔
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیبْ     صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
Flag Counter