احساس ذمہ داری |
اللہ تعالیٰ عنہ نے حمص کے باشندوں کو ایک مکتوب روانہ کیا اور حمص کے فقراء اور محتاجوں کی فہرست طلب کی تاکہ انہیں عطیات بھیجے جاسکیں۔ جب وہ مطلوبہ فہرست امیر المؤمنین رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچی تواس میں سب سے پہلا نام حمص کے نگران (یعنی حاکم) حضرت سیدنا سعید بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا تھا۔امیر المؤمنین رضی اللہ عنہ کو بڑی حیرت ہوئی کہ ہم تو انہیں مناسب مقدار میں وظیفہ دیتے ہیں ،اس کے باوجود وہ محتاج و مسکین کیوں ہیں ؟''آپ کے استفسار پر بتایا گیاکہ'' جو کچھ آپ یہاں سے روانہ کر تے ہیں،وہ اسے اپنے پاس نہیں رکھتے بلکہ فقیروں اور محتاجوں میں تقسیم فرمادیتے ہیں۔''
پھر امیرالمؤمنین رضی اللہ عنہ نے حمص سے آنے والوں سے اُن کے رویہ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا،'' باقی تو سب ٹھیک ہے مگر ہمیں ان کی چار عادتوں پر اعتراض ہے ۔
(۱) وہ ہمارے پاس دن چڑھنے کے بعد آتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ (۲) رات کے وقت ملاقات نہیں فرماتے۔۔۔۔۔۔۔ (۳) مہینے میں ایک دن ایسا آتا ہے کہ وہ کسی سے نہیں ملتے۔۔۔۔۔۔۔ (۴) کبھی کبھی ان پر بے ہو شی کا طویل دورہ پڑتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
جب امیر المؤ منین فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حضرت سیدنا سعید بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملاقات ہو ئی توآپ نے اُن سے اہلِ حمص کی شکایات کے بارے میں وضاحت چاہی تو حضرت سیدنا سعید بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بطورِوضاحت عرض کی۔