انگور کھانے کو چاہ رہا ہے۔'' انہوں نے جواب دیا ،''میرے پاس ایک درہم کہاں ہے؟کیا آپ کے پاس امیر المؤمنین ہو نے کے باجود ایک درہم بھی نہیں کہ اس سے انگور ہی خرید لیں؟''آپ نے فرمایا،'' انگور نہ کھانا اس سے کہیں زیادہ آسان ہے کہ کل میں جہنم کی زنجیریں پہنوں۔''
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیبْ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
ایک مرتبہ اصطبل کے نگران شاہی سواری کا گھوڑا لئے حاضر ہوئے تو آپ نے اس پر سوار ہو نے سے انکار کردیا اور فرمانے لگے،'' میری سواری کے لئے میرا خچر ہی لاؤ، میرے لئے وہی کافی ہے ۔''اسی طرح ایک مرتبہ اصطبل کے نگران نے شاہی گھوڑوں کے لئے گھاس اور دانے وغیرہ کا خرچ طلب کیا توآپ نے فرمایا کہ'' ان گھوڑوں کو بیچنے کے لئے شام کے مختلف شہروں میں بھیج دواور ان کی قیمت میں ملنے والی رقم بیت المال میں جمع کر دی جائے، میرے لئے میرا خچر ہی کافی ہے ۔''
(تاریخ الخلفاء ، ص ۲۳۴مطبوعہ میر محمد کتب خانہ)
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیبْ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
حاکم کا نام محتاجوں کی فہرست میں
ایک مرتبہ امیر المؤمنین حضرت سیدنا فاروقِ اعظم رضی