حسنِ اخلاق |
صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' جوکسی یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرے اللہ تعالیٰ اسے ہر بال کے بدلے ایک نیکی (کا ثواب)عطا فرماتا ہے اورجسکی کفالت میں یتیم لڑکا یالڑکی یا ان کے علاوہ کوئی اورہوتو میں اور وہ جنت میں اس طرح ہونگے۔''(یہ فرمانے کے بعد) حضورسرورِکونین صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے دوانگلیوں کے سروں کو ملایا۔
(شعب الایمان ، ج۷، رقم ۱۱۰۳۶بتغیر قلیل)
(۱۰۷)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کی بارگاہ میں دل کی سختی کی شکایت کی توسرکارمدینہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشادفرمایا،'' اگر تم اپنے دل کو نرم کرنا چاہتے ہوتو مسکینوں کو کھانا کھلا ؤ اوریتیموں کے سروں پر شفقت سے ہاتھ پھیرو۔''
(الترغیب والترہیب ،کتاب البر والصلۃ ،باب کفالۃ الیتیم ورحمتہ ،ج۳، رقم ۱۵، ص۲۳۷ )
(۱۰۸)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا عمر بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول ِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' جس نے کسی یتیم کو (منہ بولے) مسلمان والدین کے سپرد کیایہاں تک کہ وہ (کھانے پینے کے معاملے میں ) مطمئن ہو جائے تو اللہ تعالیٰ یقینا اس پرجنت واجب فرما دیتاہے۔''
(شعب الایمان ، باب فی رحم الصغیر وتوقیر الکبیر ۷۵،ج۷،رقم ۱۱۰۳۱، ص۴۷۱)
(۱۰۹)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا جبیر انصاری رضی اللہ عنہ اپنے والدگرامی سے روایت کرتے ہیں کہ حضورسرورِکونین صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کی بارگاہ میں ایک لڑکا کھڑا ہوا اورعرض کرنے لگا ،''السلام علیک یا رسول اللہ ، اے اللہ کے رسول! آپ پرسلام ہو ، میں ایک یتیم مسکین لڑکا ہوں اورمیرے ساتھ میری ضعیف والدہ ہے ،جو کچھ