Brailvi Books

حسنِ اخلاق
38 - 74
صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ ''جو کسی غمزدہ کی دستگیری کرتاہے اللہ تعالیٰ اُس کے لیے تہتر (۷۳) نیکیاں لکھتا ہے ایک نیکی سے اللہ تعالیٰ اُس کی دنیا وآخرت کو سنوار دیتاہے اورباقی نیکیاں اسکے لئے درجات کی بلندی کا سبب بنتی ہیں۔''

(۹۷)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم حضورسرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کے ساتھ محوِسفر تھے کہ ایک شخص سواری پر سوارہو کر آیا اوراس نے اپنی سواری کو دائیں بائیں گھمانا شروع کردیا۔پھر رسول ِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' جس کے پاس فالتو سواری ہو وہ اُسے دے دے جسکے پا س سواری نہیں اور جس کے پاس فالتو زاد راہ ہو وہ اُسے دے دے جسکے پاس زاد راہ نہیں۔'' یہاں تک کہ رسول ِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے اموال کی اتنی اقسام گنوائیں حتی کہ ہم گمان کرنے لگے کہ ہم میں سے کسی کو بھی اپنی فالتو اشیاء پر کوئی حق نہیں ہے۔
 (سنن ابو داؤد ، کتاب الزکوٰۃ ، باب فی حقوق المال ، ج۲، رقم ۱۶۶۳، ص۱۷۵)
 (۹۸)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے بارگاہ ِ رسالت میں عرض کی ،''یارسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ! بندے کو کون سی شے دوزخ سے نجات دلوائے گی ؟''ارشاد فرمایا،''اللہ عزوجل پر ایمان لانا ۔'' میں نے عرض کی ،''اے اللہ کے نبی ! کیا ایمان کے ساتھ ساتھ کوئی عمل بھی ہے ؟'' ارشاد فرمایا ،''اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں کے ہوتے ہوئے عاجزی کرنا ۔'' میں نے عرض کی ،''اگر کوئی ایسا شخص ہو جس کے پاس نعمتوں کی فراوانی نہ ہو تو؟'' ارشاد فرمایا ،''وہ بھلائی کی دعوت دے اور برائی سے منع کرے ۔'' میں نے عرض کی،''یارسول اللہ ! اگر کوئی یہ کام کرنے سے بھی عاجز ہو
Flag Counter