(۹۳)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ ایک دن سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے اپنے صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیھم سے استفسار فرمایا کہ'' مجھے ایسے درخت کے بارے میں بتاؤ جو مسلمان مرد سے مشابہہ ہوتا ہے اور اس کے پتے نہیں گرتے ؟ وہ اپنے پالنے والے کے حکم سے ہر وقت پھل دیتاہے۔'' حضرت سیدنا ابن عمررضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ،'' میرے دل میں خیال آیاکہ ہو نہ ہو یہ کھجور کا درخت ہے لیکن میں نے حضرت سیدنا ابو بکر صدیق او رحضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہما کی موجودگی میں بولنا مناسب خیال نہ کیا ۔''جب حضرت سیدنا ابو بکر صدیق او رحضرت سیدنا عمر رضی اللہ عنہما بھی نہ بولے تو حضورصَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے خود ہی ارشاد فرمایا،'' وہ کھجور کا درخت ہے۔''
(۹۴)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورسرورِکونین صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،''جو مومن کو زیادہ عطا کرے یا اُسکی حاجات کو اس پر آسان کردے تو اللہ عزوجل کے ذمۂ کرم پر حق ہے کہ جنت میں اُسے خدام عطا کرے۔''