(۸۲)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سرکارِ مدینہ قرارِ قلب وسینہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا ،'' اللہ کی ایک مخلوق ایسی ہے جسے اللہ نے لوگوں کی حاجات پوری کرنے کیلئے پیدا فرمایا ہے۔ لوگ حاجت کے وقت ان کی طرف رجوع کرتے ہیں،یہی وہ لوگ ہیں جو کل قیامت کے دن اللہ عزوجل کے عذاب سے محفوظ ہوں گے۔''
(۸۳)۔۔۔۔۔۔ حضر ت سہل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرور عالم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' اللہ عزوجل کے پاس خیر وشر کے خزانے ہیں اوران خزانوں کی چابیاں انسان ہیں ، اُس شخص کیلئے خوشخبری ہے جسے اللہ نے خیر کی کلید اورشر کیلئے تالا بنایا اورہلاکت ہے اُس شخص کیلئے جسے شر کی چابی اورخیر کیلئے تالا بنایا۔''
(۸۴)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم رؤف رحیم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کا فرمانِ فکر نشان ہے کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ،''میں رب عزوجل ہو ں میں نے خیر وشر کو مقدر فرمادیا ہے، خوشخبری ہے اس کے لیے جس کے ہاتھ میں خیر کی چابی ہے اورخرابی ہے اسکے لیے جس کے ہاتھ میں شر کی چابی ہے۔''