Brailvi Books

حسنِ اخلاق
27 - 74
صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' غلطی کرنے والوں کی لغزشوں کو معاف کرو جب تک کہ وہ کسی حد (شرعی سزا) کے سزاوار نہ ہوجائیں ۔''
(مسند احمد بن حنبل ،مسند عائشہ رضی اللہ عنہا، ج۹،رقم ۲۵۵۳۰،ص۵۴۴)
(۶۲)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مروّت والوں کو سزا نہ دو جبکہ وہ صالح ہوں۔''
 (مجمع الزوائد ، کتاب الحدود ، باب لاتعزیر علی اھل المر وئۃ والکرام ، ج۶،ص۴۳۷)
(۶۳)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ  نبي اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' صدقہ دینے سے مال میں ہرگز کوئی کمی واقع نہیں ہوتی، جو بھی عفوودرگزر کرتاہے اللہ عزوجل بندے کی عزت کو بڑھا دیتاہے ،جو بھی اللہ رب العزت کیلئے عاجزی کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے بلندی ورفعت عطا فرماتاہے۔''
     (مسلم کتاب البرو الصلۃ ، باب الا ستحباب العفو والتواضع ، رقم ۲۵۸۸، ص۱۳۹۷)
 (۶۴)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا مروان بن جناح علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ ،''اسی بات پر دنیا قائم ہے کہ کوئی اپنے سے بدسلوکی کرنے والے کو معاف کردے۔''

(۶۵)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا میسرہ بن حلبس علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ ''خوشخبری ہے اس شخص کیلئے کہ جو اُس جگہ حق کا ساتھ دیتاہے جہاں لوگ اسے نہیں پہچانتے۔ اللہ تعالیٰ اسے اپنی رضا کی معرفت عطا فرمادیتا ہے ،اور یہ ایسازمانہ ہوتا ہے کہ گمنام رہنے والا ہی نجات پاسکتا ہے ۔ اللہ تبارک وتعالیٰ ان کے لیے جنت کے دروازے کھول دیتاہے ۔ اورقبرکے اندھیرے سے ان کی حفاظت فرماتاہے ۔''
Flag Counter