Brailvi Books

حسنِ اخلاق
25 - 74
طرف کسی کا ذمہ کیسے نکل سکتاہے ؟ ''جواب ملے گا،''(وہ)جو لوگوں کو معاف کرنے والے تھے ۔'' پھر اس اس طرح لوگ کھڑے ہونگے اوربغیر حساب وکتاب جنت میں داخل ہوجائیں گے ۔''
(الترغیب والترہیب ، کتاب الحدود ، باب الترغیب فی العفو عن القاتل ،ج۳،رقم ۱۷، ص۲۱۱)
(۵۶)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا عقبہ بن عامررضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں رسول کائنات ، فخر موجودات صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہوا توحضورسرورِکونین صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے میرا ہاتھ پکڑا اورفرمایا، ''اے عقبہ ! کیا میں تمہیں دنیا وآخرت والوں میں سے اچھے اخلاق کے بارے میں نہ بتاؤں؟'' میں نے عرض کی ''ضرورارشاد فرمائیں۔'' رسول ِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشادفرمایا ،''جو تم سے ناطہ توڑے تم اس سے جوڑو،جو تمہیں محروم کرے اُسکو عطا کرو اورجو تم پر ظلم کرے تم اُسے معاف کرو۔''
 (مسند احمد بن حنبل ، ج۶،ص۱۴۸،رقم ۱۲۶)
(۵۷)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبي اکرم پرنور صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا ، ''جسے یہ پسند ہوکہ اُسکے لیے (جنت میں) کنگروں والا محل بنایا جائے اوراُسکے درجات بلند کیے جائیں، اُسے چاہیے کہ جو اُس پرظلم کرے یہ اُسے معاف کرے اورجو اُسے محروم کرے یہ اُسے عطا کرے اورجو اُس سے قطع تعلق کرے یہ اُس سے ناطہ جوڑے۔''
(مستدرک ، کتاب التفسیر ، باب شرح آیۃ کنتم خیر امۃ اخرجت للناس ، ج۳، رقم ۳۲۱۵،ص۱۲)
(۵۸)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابو عبداللہ جدلی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے حضور نبی کریم رؤف رحیم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ
Flag Counter