(ترمذی ، کتاب صفۃ القیامۃ ، با ب ۴۸، ج۴،رقم ۲۵۰۱، ص۲۲۲)
(۵۱)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور سید عالم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' آدمی کا کوئی گھونٹ پینا اُس غصہ کے پینے سے افضل نہیں جو وہ رضائے الٰہی عزوجل کے حصول کے لیے پیتاہے۔''
(سنن ابن ماجہ ، کتاب الزھد ، باب الحلم، ج۴ ،رقم ۴۱۸۹،ص۴۶۳)
(۵۲)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبي اکرم علیہ الصلوٰۃ والسلام کچھ ایسے لوگوں کے قریب سے گزرے جو کُشتی لڑ رہے تھے ۔حضورسرورِکونین صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے استفسار فرمایا،'' یہ کیا ہورہا ہے ؟'' لوگوں نے عرض کی،'' یارسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم !فلاں پہلوان بہت قوی ہے، جو بھی اُس سے لڑتا ہے وہ اُسے پچھاڑ دیتاہے ۔'' تو نبي اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشادفرمایا ،'' کیا میں تمہیں اُس سے بھی قوی پہلوان کے متعلق نہ بتاؤں ؟ ''(پھر فرمایا )،''وہ مرد جس پر کوئی شخص ظلم کرے وہ غصہ پی جائے اوراپنے غصّے پر غالب آجائے تو ایسا شخص اپنے