(۴۸)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک عورت نبي اکرم علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہ اقدس میں کسی حاجت کی غرض سے حاضر ہوئی لیکن اسے حضور سید ِعالم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کے قریب پہنچنے کے لئے کوئی جگہ نہ مل سکی۔ یہ دیکھ کر ایک صحابی اپنی جگہ سے اٹھ گئے اوروہ عورت وہاں بیٹھ گئی ۔پھراس کی حاجت پوری کردی گئی۔ نبي اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ان صحابی رضی اللہ عنہ سے دریافت فرمایا ،'' تم نے ایسا کیوں کیا ؟'' انہوں نے عرض کی،''مجھے اس پر رحم آگیا تھا۔'' یہ سن کر اللہ کے پیارے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' اللہ عزوجل تم پر رحم فرمائے۔''
(۴۹)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدنا قرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبي اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کی بارگاہ میں عرض کی،''یارسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم! میں نے ایک بکری لی تاکہ اُسے ذبح کروں لیکن مجھے اُس پر رحم آیا (اورمیں نے اسے چھوڑدیا )۔'' یہ سن کر رسول ِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' اگر تم ایک بکری پر بھی