حسنِ اخلاق |
عرض گزار ہوئے،'' یارسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم! یہ وہ پتھر ہے جسے ہم زمانۂ جاہلیت میں زور آور کا پتھر کہا کرتے تھے ۔''حضورصَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' کیا میں تمہیں تمہارے سب سے زور آورشخص کے متعلق نہ بتاؤں؟تم میں سے زیادہ زور آور وہ ہے جو غصے کے وقت اپنے نفس پر زیادہ قابو پانے والاہے ۔'' (۳۸)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدناابن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے بارگاہ نبوی علیہ الصلاۃوالسلام میں عرض کی ،'' یارسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم! مجھے کون سی چیز غضب ِالہٰی سے بچا سکتی ہے ؟ ''نبي اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا، ''تم (لوگوں پر) غصہ نہ کیا کرو۔''
(مسند احمد ،مسند ابنِ عمر ج۲، رقم ۶۶۴۶، ص۵۸۷،بتغیر قلیل)
(۳۹)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدناوھب بن منبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ تورات میں لکھا ہے، ''جب تجھے غصہ آئے تو مجھے یاد کرجب مجھے جلال آئے گا تو میں تجھ پر رحم کروں گا اورجب تجھ پر ظلم کیا جائے تو صبر کر،میرا تیری مدد کرناتیرے لیے اپنی مدد کرنے سے بہتر ہے اپنے ہاتھ کو حرکت دے، تیرے لیے رزق کے دروازے کھل جائیں گے۔''
رحم اورنرم دلی کی فضیلت
(۴۰)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدناانس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور سید ِکائنات صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،''اُس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اللہ تعالیٰ صرف رحیم کو ہی اپنی رحمت عطافرماتا ہے۔'' ہم نے عرض کی ،''یارسول اللہ عزوجل و صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کیا ہم سب رحیم ہیں؟ ''نبي اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' کہ رحیم (رحم کرنے والا )وہ نہیں جو محض