Brailvi Books

حسنِ اخلاق
19 - 74
بے شک میں صبّور(یعنی بہت زیادہ حلم والا )ہوں۔''

(۳۴)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدناابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبي اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ'' کسی تکلیف دہ بات کو سن کر حلم کا مظاہرہ کرنے والااللہ تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی نہیں کہ لوگ اُس کی طرف لڑکا منسوب کرتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ پھر بھی انہیں عافیت بخشتاہے اوررزق عطا فرماتاہے ۔''

(۳۵)۔۔۔۔۔۔ حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ'' جب تم اپنے کسی بھائی کو گناہوں میں مبتلا دیکھو تو اُس کے خلاف شیطان کے مددگار نہ بن جاؤ کہ تم یوں کہو،'' اللہ اسے رسواء کرے ، اللہ اِس کا برا کرے۔'' بلکہ یوں کہو ،''اللہ اِسکی توبہ قبول فرمائے اور اِسکی مغفرت فرمائے ۔''
     (کنزا لعمال ، کتاب الاخلاق ، باب فضیلۃ الصبر ، رقم ۶۵۲۱، ج۳، ص۱۱۲بتغیر قلیل)
غصے کے وقت اپنے آپ پر قابو پانے کی فضیلت
(۳۶)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورسرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،''پچھاڑدینے والا زورآور نہیں ہوتا۔'' صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی''یارسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم! پھر زورآور کون ہے ؟''فرمایا،''وہ جو غصے کے وقت اپنے نفس پر قابو پالے ۔''
(السنن الکبرٰی ، کتاب الشہادات ، باب شہادۃ اہل العصیۃ، ج۱۰، رقم ۲۱۰۸۵، ص۳۹۷)
(۳۷)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدناانس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبي اکرم صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے تودیکھا وہ پتھر اٹھانے کا مقابلہ کر رہے تھے ۔ حضورسرورِکونین صَلَّی اللہ تَعَالیٰ علیہ وَالہٖ وَسلَّم نے ارشاد فرمایا،'' یہ کیا ہورہاہے؟ ''لوگ
Flag Counter